شوکت تھانوی کی پیدائش فروری 2

شوکت تھانوی (2 فروری 1904ء – 4 مئی، 1963ء) ایک صحافی،ناول نگار، ڈراما نگار،افسانہ نگار، مزاح نگار، ادیب اور شاعر تھے۔انھوں نے ادب کی ہر صنف میں نام کمایا مگر ان کی اصل شہرت مزاح نگاری اور خاص طور پر روز نامہ جنگ میں لکھے گئے ان کے مزاحیہ کالم ہیں۔

نام محمد عمر شوکت تخلص کرتے تھے اور شوکت تھانوی کے نام سے مشہور ہوئے۔
اتر پردیش (یوپی) کے مشہور قصبے تھانہ بھون کے رہنے والے تھے۔ ضلع متھرا کے مقام بندرابن میں 1907ء میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والد محکمہ پولیس میں ملازم تھے۔ کچھ دنوں بعد ان کے والد انسپکٹر جنرل پولیس ہو کر بھوپال چلے گئے۔ شوکت نے بھوپال ہی میں ہوش سنبھالا۔ پھر والد لکھنؤ آ گئے کچھ دنوں علی گڑھ میں بھی رہے مگر والد کی وجہ سے تعلیم کو ادھورا چھوڑ کر معاش کی فکر کرنی پڑی۔ صحافت سے دلچسپی تھی۔ ہندوستان کے کئی مشہور اخباروں سے وابستہ رہے۔ ان میں ہمدم، ہمت، ہفت روزہ سپرپنچ زیادہ مشہور ہیں۔ اسی ہفتہ وار اخبار نے انہیں مزاح نگار کی حیثیت سے متعارف کرایا ان کے مضامین سودیشی ریل، سودیشی ڈاک وغیرہ اب تک دلچسپی سے پڑھے جاتے ہیں۔ پاکستان بننے کے بعد کراچی آ گئے اور مختلف اخبارات سے وابستہ رہے۔ ریڈیو پاکستان سے ان کا مستقل فیچر (قاضی جی) بہت مقبول ہوا۔ آخری دنوں میں (جنگ) راولپنڈی ایڈیشن کے ایڈیٹر تھے۔ 1963ء میں انتقال ہوا۔ شوکت تھانوی شاعر بھی تھے، ان کا مجموعہ کلام (گہرستان) کے نام سے شائع ہوا۔
تصانیف
سودیشی ریل
قاضی جی
کارٹون
شیش محل (112 ادبا و شعرا پر مضامین)
قاعدہ و بے قاعدہ
گہرستان صفحات 208 (شاعری)
شوکتیاں
بیربل و ملا دو پیازہ
مسٹر
بید کی کرسی
سسرال
راجہ صاحب
دیکھا جائے گا
بھابی (ناول)
تیسرا آدمی (11 افسانے)
منشی جی
میر صاحب
لاٹری کا ٹکٹ
غزالہ (ناول )
سانچ کو آنچ
رقاصہ
دوزح
حامد مرحوم
جوڑتوڑ
مغالطہ
کہا مرزا غالب نے
سچ
مضامین شوکت
سُسرال(ناول)
سیلاب تبسم ( مزاح )
دنیائے تبسم (مزاح)
دُنیا کی بات یکم ستمبر 1937ء
نورتن
مونڈی کاٹے
مولانا
بقراط
طوفان تبسم ( مزاح )
شرمناک افسانے
معما خاتون
مسکراہٹیں
شیطان کی ڈائری
ڈھونگ
خانم خان
بڑبھس
بکواس (ناول)
مجھے خرید لو
کنیا
دل پھینک
انشاء اللہ
پہیلی بیگم (مزاحیہ ناول)
مسٹر چارسو بیس
ہم زلف
داماد
بیگم صاحبہ (ناول)
گرگٹ
بیوی
خدانخواستہ ( ناول )
پگلی
برق ِ تبسم ( مزاح )
مابدولت (خودنوشت)
کچھ یادیں کچھ باتیں
بحرِ تبسم ( مزاح )
موج ِتبسم(مضامین)

Leave a Reply