امیر حمزہ خاں شنواری 18 فروری 1994ء کو پشتو کے ممتاز شاعر اور ادیب امیر حمزہ خاں شنواری وفات پاگئے۔ امیر حمزہ خاں شنواری ستمبر 1907ء میں خوگا خیل، لنڈی کوتل میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے پشتو زبان کی ہر صنف میں کام کیا اور لاتعداد نثری اور شعری کتب یادگاری چھوڑیں۔ ان کی نثری کتب میں تجلیات محمدیہ، وجود و شہود، جبر و اختیار، انسان اور زندگی اور نوی چپی اور شعری مجموعوں میں غزونے، پیروونے، یون، سلگی، بھیر، سپرلے پہ آئینہ کے، صدائے دل اور کلیات حمزہ شامل ہیں۔ ان کے کئی سفر نامے بھی شائع ہوئے اور انہوں نے علامہ اقبال، صبا اکبر آبادی اور رحمن بابا کے کلام کو بھی پشتو میں منتقل کیا۔ حکومت پاکستان نے ان کی علمی اور ادبی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارۂ امتیاز عطا کیا تھا۔ وہ لنڈی کوتل میں آسودۂ خاک ہیں۔
تازہ ترین
منور راناؔ شاعر انتقال 14 جنوری
صدام حسین وفات 30 دسمبر
قائداعظم محمد علی جناحؒ پیدائش 25 دسمبر
حکیم اجمل خان وفات 29 دسمبر
مولانامحمد یوسف اصلاحی تاریخ وفات 21 دسمبر
حفیظ جالندھری وفات 21 دسمبر
عبدالقادر الجزائری نے فرانسیسی افواج کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔21 دسمبر
بین الاقوامی انسانی یکجہتی کا دن 20 دسمبر
دسمبر 24
عمر شریف وفات 2 اکتوبر