ارفع کریم وفات جنوری 14

ارفع کریم نے نو سال کی عمر میں شمارندیات کا امتحان (مائیکروسافٹ سند پیشہ ور) کامیاب کر کے عالمی شہرت حاصل کی۔
ارفع کریم فیصل آباد کے ایک نزدیکی گاؤں رام دیوالی میں 2 فروری 1995ء کو پیدا ہوئیں۔ آپ کے والدامجد عبد الکریم رند ھاوا ایک آرمی آفیسر ہیں ۔
نو برس کی عمر میں 2004 میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کا امتحان پاس کر کے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ایک تہلکہ مچا دیا۔ ،ارفع کریم رندھاوا نے دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ہونے کا اعزازحاصل کیا۔ اس سے دنیا میں پاکستان کا نام روشن ہوا ۔
ارفع کریم کے اعزازت

رفع کریم رندھاوا مائیکروسافٹ کارپوریشن کی دعوت پر جولائی 2005 میں اپنے والد کے ہمراہ امریکا گئیں۔ جہاں اسے دنیا کی کم عمر ترین مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کی سند دی گئی۔
ارفع کریم جب بل گیٹس سے ملی تو اس کے بارے میں کہا گیا کہ پاکستان کا دوسرا رخ۔ ارفع کریم کو پاکستان کے دوسرے چہرے کا نام دیا۔ ایک روشن چہرے کا نام۔ بل گیٹس نے ارفع کریم سے دس منٹ ملاقات کی۔
اس کے علاوہ دبئی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی ماہرین کی جانب سے دو ہفتوں کے لیے انہیں مد عو کیا گیا جہاں انہیں مختلف تمغا جات اور اعزازات د ئیے گئے۔
ارفع کریم نے دبئی کے فلائینگ کلب میں صرف دس سال کی عمر میں ایک طیارہ اڑایا اور طیارہ اڑانے کا سرٹیفیکٹ بھی حاصل کیا۔
ارفع کریم کو 2005 میں اس کی صلاحیتوں کے اعتراف میں ” صدارتی ایوارڈ “” پرائڈ آف پرفارمنس” دیا گیا
”مادرملت جناح طلائی تمغے ” بھی عطا کیا گیا
” سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ” سے بھی نوازا گیا۔
مائیکرو سافٹ نے بار سلونا میں منعقدہ سن 2006 کی تکنیکی ڈیولپرز کانفرنس میں پوری دنیا سے پانچ ہزار سے زیادہ مندوبین میں سے پاکستان سے صرف ارفع کریم کو مد عو کیا گیا تھا۔
حکومت نے بعد از مرگ لاہور کے ایک پارک اور کراچی کا آئی ٹی سینٹر ارفع کریم نام سے منسوب کر دیا علاوہ ازیں ان کے گاؤ ں کو بھی ارفع کریم کا نام دے دیا گیا
ارفع کریم کو 22 دسمبر، 2011ء کو مرگی کا دورہ پڑا، بعد میں طبیعت بگڑنے پر انہیں لاہور کے سی ایم ایچ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ کومے کی حالت میں رہیں اور 14 جنوری، 2012ء کی شب کو 16 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
جنوری، 2012ء میں پاکستانی وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ارفع کے نام پر ڈاک کا یادگاری ٹکٹ جاری کرنے کی منظوری دی

Leave a Reply