عبد الحفیظ کاردار پیدائش جنوری 17

عبد الحفیظ کاردار (1996ء-1925ء)ایک بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی تھے جو بھارت اور پاکستان دونوں ممالک کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے تین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔ دیگر دو کھلاڑی عامر الہی اور گل محمد ہیں۔

وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان تھے اور پاکستان میں کرکٹ کے حوالے سے انکی خدمات کی بہت اہمیت ہے۔

عبد الحفیظ کاردار نے اپنا پہلا ٹیسٹ بھارت کی جانب سے 1946ء کے دورۂ انگلستان میں کھیلا اور اس سیریز کے بعد آپ ہندوستان واپس آنے کی بجائے جامعہ آکسفرڈ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے انگلستان ہی میں ٹھہر گئے اور اس دوران اپنی کرکٹ کو بھی جاری رکھا۔

اس دوران واروکشائر کاؤنٹی نے آپ سے معاہدہ کر لیا اور بعد ازاں اسی کلب کے چیئرمین کی صاحبزادی سے آپ کی شادی بھی ہوئی۔ تقسیم ہند کے بعد آپ نے بجائے بھارت کے پاکستان کو اپنا وطن منتخب کیا۔

آپ 1952ء میں بیرون ملک کا پہلا دورہ کرنے والے پاکستانی دستے کے قائد تھے۔ پاکستان نے اپنا پہلا دورہ بھارت کا کیا تھا جہاں لکھنؤ میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں فضل محمود کی شاندار گیندبازی کی بدولت پاکستان نے تاریخی کامیابی سمیٹی۔

عبد الحفیظ کاردار کے کیریئرکی دوسری یادگار جیت 1954ء میں دورۂ انگلستان میں اوول ٹیسٹ کی فتح تھی۔

کاردار ہی کی زیر قیادت پاکستان نے 1955ء میں نیوزی لینڈ کو اپنے ہی میدانوں میں سیریز میں شکست دی اور پھر 1956ء میں آسٹریلیا کے خلاف واحد ٹیسٹ میں کامیابی سمیٹی۔

آپ کا آخری دورہ ویسٹ انڈیز کا تھا جو 1958ء میں کیا گیا اور آپ کے آخری ٹیسٹ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز جیسے سخت حریف کو ایک باری اور ایک رن کے فرق سے شکست دی۔

26 ٹیسٹ مقابلوں پر محیط اپنے دور میں عبد الحفیظ نے 23 مقابلوں میں پاکستان اور 3 مقابلوں میں بھارت کی نمائندگی کی۔ آپ 1972ء میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے وابستہ ہوئے اور یہاں تک کہ اس کے سربراہ بھی بن گئے۔ البتہ 1977ء میں آپ کو بے جا حکومتی مداخلت اور کھلاڑیوں کے احتجاج کے باعث مستعفی ہونا پڑا۔

آپ نے سیاست میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ایک مرتبہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر رکن پنجاب اسمبلی بھی منتخب ہوئے تھے اور صوبائی کابینہ میں وزیر بھی رہے۔

عبد الحفیظ کاردار کا انتقال 21 اپریل 1996ء کو لاہور میں ہوا۔

Leave a Reply