حیات محمد خان شیرپائو کا قتل فروری 8

حیات محمد خان شیرپائو 8 فروری 1975ء کو پشاور یونیورسٹی میں شعبہ تاریخ کی ایک تقریب میں صوبہ سرحد کے سینئر وزیر حیات محمد خان شیرپائو ایک بم کے دھماکے نتیجے میں ہلاک کردیے گئے۔ حیات محمد شیر پائو‘ وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے بااعتماد ساتھی تھے۔ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے بنیادی ارکان میں سے ایک تھے۔ دسمبر 1967ء میں وہ پیپلز پارٹی‘ صوبہ سرحد کے صدر منتخب ہوئے اس حیثیت میں انہوں نے صوبہ سرحد میں پیپلز پارٹی کی تنظیم میں بڑا فعال کردار ادا کیاتھا۔ دسمبر 1970ء کے عام انتخابات میں وہ سرحد اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور مرکز پیپلز پارٹی کی حکومت کے قیام کے بعد صوبہ سرحد کے گورنر مقرر ہوئے۔ 2 مئی 1972ء کو وہ مرکزی کابینہ میں شامل ہوئے اور تقریباً دو برس کابینہ میں شامل رہے۔ 4 جون 1974ء کو انہیں سرحد کی صوبائی کابینہ میں سینئر وزیر کے طور پر شامل کرلیا گیا۔ جیساکہ پہلے بیان کیا جاچکا ہے‘ 8 فروری 1975ء کو ایک بم دھماکے میں انہیں ہلاک کردیا گیا‘ اس حادثے کے وقت وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو‘ امریکا کے دورے پر تھے‘ وہ وہاں سے فوراً لوٹے اور انہوں نے فوری طور پر صوبہ سرحد میں حزب اختلاف کے رہنمائوں کو گرفتار کرکے نیشنل عوامی پارٹی کو خلاف قانون قرار دے دیا۔

Leave a Reply