بیگم رعنا لیاقت علی خان کی پیدائش فروری 13

بیگم رعنا لیاقت علی خان ٭ پاکستان کے پہلے وزیراعظم قائد ملت لیاقت علی خان کی بیوہ بیگم رعنا لیاقت علی خان کی تاریخ پیدائش 13 فروری 1905ءہے۔ بیگم رعنا لیاقت علی خان الموڑہ میں پیدا ہوئی تھیں انہوں نے لکھنو یونیورسٹی سے معاشیات اور عمرانیات میں ایم اے کے امتحانات پاس کیے 1933ء میں انہوں نے اسلام قبول کیا اور نوابزادہ لیاقت علی خان کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں۔ قیام پاکستان کے بعد نوابزادہ لیاقت علی خان پاکستان کے وزیر اعظم بنے تو محترمہ رعنا لیاقت علی خان نے پاکستانی خواتین کی خدمت کا بیڑا اٹھایا انہوں نے پہلے پاکستان وومن والنٹیر سروس اور پھر آل پاکستان ویمن ایسوسی ایشن (اپوا) کی بنیاد ڈالی جس نے ہر شعبہ زندگی کی خواتین کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کیا۔ بیگم صاحبہ اس انجمن کی تاحیات صدر رہیں۔ نوابزادہ لیاقت علی خان کی شہادت کے بعد بھی محترمہ رعنا لیاقت علی خان کی فعالیت میں کمی نہ آئی بلکہ ان کی خدمات کا سلسلہ بیرون ملک تک وسیع ہوگیا۔ 14 ستمبر 1954ء کو انہیں نیدرلینڈ میں پاکستان کی سفیر مقرر کیا گیا بعد ازاں وہ اٹلی اور تیونس میں بھی پاکستان کی سفیر رہیں وہ کسی بھی ملک میں مقرر ہونے والی پاکستان کی پہلی خاتون سفیر تھیں۔ 13 فروری 1973ء کو بیگم رعنا لیاقت علی خان کی 68 ویں سالگرہ کا دن تھا جب انہیں یہ اطلاع ملی کہ حکومت پاکستان نے انہیں صوبہ سندھ کا گورنر مقرر کیا ہے۔ پاکستان کے کسی بھی صوبے کی گورنری پر فائز ہونے والی پاکستان کی پہلی ہی نہیں‘ اب تک کی واحد خاتون بھی ہیں اس عہدے پر فائز ہونے کے ساتھ ہی‘ وہ جامعہ کراچی اور جامعہ سندھ کی چانسلر بھی بن گئیں اور یوں انہیں پاکستان کی کسی بھی جامعہ کی خاتون چانسلر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوگیا۔ بیگم رعنا لیاقت علی خان اس منصب پر 29 فروری 1976ء تک فائز رہیں۔ بیگم رعنا لیاقت علی خان نے پاکستان اور بیرون پاکستان متعدد اعزازات بھی حاصل کیے جن میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے دیا گیا انسانی حقوق کا ایوارڈ اور حکومت پاکستان کی جانب سے دیا گیا نشان امتیاز کے اعزازات سرفہرست تھے۔ ایک بے حد فعال زندگی گزارنے کے بعد 13 جون 1990ء کو بیگم رعنا لیاقت علی خان اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔ وہ قائد اعظم کے مزار کے احاطے میں اپنے عظیم شوہر کے پہلو میں آسودۂ خاک ہیں۔

Leave a Reply