شبنم رومانی کی وفات فروری 17

مرزا عظیم بیگ چغتائی، (ولادت دسمبر 30، 1928؛ انتقال فروری 17، 2009) جو اردو ادبی حلقوں میں اپنے تخلص شبنم رومانی کے طور پہ جانے جاتے تھے، کراچی، پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک نامور شاعر تھے۔ شبنم رومانی کی پیدائش شاہ جہاں پور، ہندوستان کی تھی۔ انہوں نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور تقسیم ہند کے بعد پاکستان آ گئے جہاں انہوں نے بقیہ عمر کراچی میں گزاری۔ ان کی شاعری کی پہلی کتاب “مثنوی سیر کراچی” 1959 میں شائع ہوئی اور ادبی حلقوں میں پسند کی گئی۔ شبنم رومانی کی دیگر کتابوں میں “جزیرہ”، “دوسرا ہمالہ”، اور “تہمت” شامل ہیں۔ وہ کراچی سے اردو تنقیدی رسالہ سہ ماہی اقدار نکالتے تھے جس کے وہ مدیر تھے اور جس میں وہ باقاعدگی سے مضامین لکھا کرتے تھے۔

شبنم رومانی طویل علالت کے بعد قریبا اسی سال کی عمر میں فروری 17، 2009 کے دن خالق حقیقی سے جا ملے۔ شبنم رومانی نے سوگواران میں دو لڑکے اور چار لڑکیاں چھوڑے ہیں۔ شبنم رومانی کے ایک صاحب زادے، فیصل عظیم، بھی شاعر ہیں اور “میری آنکھوں سے دیکھو” نامی کتاب کے مصنف ہیں۔

Leave a Reply