امریکہ کے 39ویں صدر، جمی کارٹر، 100 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کا انتقال جارجیا کے علاقے پلینز میں ہوا، جہاں وہ اپنے گھر پر زیرِ علاج تھے۔
سیاسی زندگی اور کارنامے:
جمی کارٹر نے 1977 سے 1981 تک امریکہ کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ان کی صدارت کے دوران انہوں نے انسانی حقوق کے فروغ اور عالمی امن کے لیے اہم اقدامات کیے۔ ان کی سب سے نمایاں کامیابیوں میں سے ایک 1978 میں کیمپ ڈیوڈ معاہدہ تھا، جس کے ذریعے مصر اور اسرائیل کے درمیان امن قائم ہوا۔
بعد از صدارت خدمات:
صدارت کے بعد، جمی کارٹر اور ان کی اہلیہ روزالین نے کارٹر سینٹر کی بنیاد رکھی، جو جمہوریت کے فروغ، بیماریوں کے خاتمے، اور انسانی حقوق کی پاسداری کے لیے کام کرتا ہے۔ ان کی ان خدمات کے اعتراف میں انہیں 2002 میں نوبیل امن انعام سے نوازا گیا۔
عالمی ردِ عمل:
جمی کارٹر کے انتقال پر عالمی رہنماؤں نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، “امریکہ کے سابق صدر جناب جمی کارٹر کے انتقال پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ عظیم بصیرت کے حامل کارٹر نے امن عالم اور ہم آہنگی کے لیے انتھک محنت کی۔” پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ذاتی زندگی:
جمی کارٹر اور ان کی اہلیہ روزالین کی شادی 77 سال تک قائم رہی۔ روزالین کا انتقال گزشتہ سال نومبر میں ہوا تھا۔ کارٹر کے پسماندگان میں ان کے چار بچے، 11 پوتے اور 14 پڑپوتے شامل ہیں۔
وراثت:
جمی کارٹر کی زندگی عوامی خدمت، امن کے فروغ، اور انسانی حقوق کی پاسداری کی علامت تھی۔ ان کی قیادت اور خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔