حوالدارلالک جان (نشان حیدر )کی پیدائش اپریل 1

حوالدارلالک جان / نشان حیدر 8 جولائی 1999ء کو معرکہ کارگل
کے ایک اور عظیم ہیرو اور ناردرن لائٹ انفٹری کی جانب سے پہلا ’’نشان حیدر‘‘ حاصل کرنے والے حوالدار لالک جان نے جام شہادت نوش کیا۔ حوالدار لالک جان 1اپریل1968ء کو ہندور میں پیدا ہوئے تھے۔میٹرک کرنے کے بعد وہ فوج میں بھرتی ہوئے۔ اپنے علاقے ہندور میں سماجی ادارے ’’المدد ویلفیئر سوسائٹی‘‘ کے بانی ممبران میں سے تھے۔ جون 1999ء میں جب کارگل کی لڑائی اپنے عروج پر تھی تو اس وقت حوالدار لالک جان ’’ٹائیگر ہل‘‘ پر تعینات تھے۔ پاک فوج نے اس چوٹی پر قبضہ کرنے کے ساتھ ساتھ دشمن کو عبرت ناک شکست دی تھی۔ اس کے باوجود بھارتی افواج کی کئی بٹالین دوبارہ اس چوٹی پر قبضہ کرنے کے لئے سر توڑ کوششیں کررہی تھیں۔ یکم جولائی 1999ء کو بھارت کی Grenadiers Battalion نے ٹائیگر ہل پر زبردست حملہ کیا۔ اس وقت صوبیدار سکندر کی قیادت میں لالک جان سمیت پاک فوج کے صرف 11 جوان موجود تھے۔ یہ وہ چوٹی تھی کہ جس پر بھارت قبضے کے بعد کارگل کی شکستوں کو فتح میں بدل سکتا تھا کیونکہ اس مقام سے وہ بہترین پوزیشن میں آجاتا مگر پاک فوج کے جوان ڈٹے رہے حتیٰ کہ 6 جولائی 1999ء کو بھارت کی 18 بٹالین نے بھرپور حملہ کیا جس میں صوبیدار سکندر سمیت سات جوان شہید ہوگئے۔ اب لالک جان بقیہ چار جوانوں کے ساتھ ان کی قیادت کررہے تھے۔ اسی اثنا میں پاکستانی فوج کی مزید کمک بھی پہنچ گئی مگر لالک جان زخمی ہونے کے باوجود اپنے مورچے پر ڈٹے رہے۔اس کے بعد لالک جان نے جو کیا اس کا اندازہ دشمن کے مورچے کی مستقل خاموشی سے لگایا جاسکتا ہے۔ 13 اگست 1999ء کو حکومت پاکستان نے آپ کو ’’نشان حیدر‘‘ عطا کرنے کا اعلان کیا۔ 15 ستمبر 1999ء کو آپ کی گولیوں سے چھلنی لاش ملی جسے پورے اعزاز سے سپرد خاک کیا گیا۔

شکریہ

Leave a Reply