عمر شریف ولادت 19 اپریل

محمد عمر (19 اپریل1955ء تا 2 اکتوبر 2021ء) ایک پاکستانی مشہور تھیٹر، سٹیج، فلم اور ٹی وی کے اداکار تھے۔ ان کی بنیادی وجہ شہرت مزاحیہ سٹیج ڈرامے ہیں۔ وہ عمر شریف کے نام سے مشہور ہیں۔ کیرئیر کا آغاز 1974ء میں 14 سال کی عمر میں سٹیج اداکاری سے کیا۔1980ء میں پہلی بار انہوں نے آڈیو کیسٹ سے اپنے ڈرامے ریلیز کیے۔ پاکستان کے ساتھ ساتھ عمر شریف، ہندوستان میں بھی کافی مقبول ہیں۔
عمر شریف 19 اپریل 1955ء کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے۔

فنی زندگی
پاکستان کے اس فنکار نے 14 سال کی عمر سے اسٹیج اداکاری شروع کی۔ انہوں نے کامیڈی کا جومنفرد ٹرینڈ متعارف کرایا اُس میں عوامی لہجہ، انداز اور روزمرہ کے واقعات کا مزاحیہ تجزیہ شامل رہا۔

اسٹیج ڈرامے عمر شریف کی مقبولیت کی وجہ عمر شریف تھیٹر اور اسٹیج ڈرامے کے بے تاج بادشاہ تھے، انہوں نے ٹی وی اور فلموں میں بھی اپنے فن کامظاہرہ کیا لیکن ان کی مقبولیت کی بڑی وجہ مزاحیہ اسٹیج ڈرامے ہیں۔

کامیڈی کنگ بھارت میں
عمر شریف نے اداکاری اور میزبانی کے ساتھ لافٹر پروگرامز میں بطور جج بھی فرائض سرانجام دیے۔ان شوز میں میں بھارت کا مقبول ترین پروگرام ’دی گریٹ انڈین لافٹر چیلنج‘ سرفہرست ہے، جہاں انہوں نے نوجوت سنگھ سدھو کے ہمراہ جج کے فرائض سرانجام دیے۔

عمر شریف ٹی وی، اسٹیج اداکار، فلم ڈائریکٹر کے طور پر جانے جاتے ہیں، انہوں نے اسٹیج و تھیٹر کی دنیا میں ناصرف ملک میں بلکہ سرحد پار بھی بہت مقبولیت حاصل کی۔انہوں نے تقریبا 5 دہائیوں تک شوبز میں کام کیا ہے اور درجنوں، ڈراموں، اسٹیج تھیٹرز اور لائیو پروگرامز میں پرفارم کیا۔عمر شریف فلم نگری میں:عمر شریف پاکستان کی کچھ فلموں میں بھی مرکزی کردار میں جلوہ گر ہوئے اور وہاں بھی اپنی خوب نام کمایا۔ فلموں میں شکیلہ قریشی کے ساتھ ان کی جوڑی کو خوب پسند کیا گیا۔ان کی مقبول فلموں میں مسٹر 420، مسٹر چارلی، خاندان اور لاٹ صاحب شامل ہیں۔ مسٹر 420 میں بہترین اداکار کرنے پر انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

سٹیج ڈرامے
’بکرا قسطوں پے‘ اور ’بڈھا گھر پے ہے‘ جیسے لازوال اسٹیج ڈراموں کو عمر شریف کے مداح آج بھی دیکھتے اور لطف اٹھاتے ہیں۔عمر شریف کے مقبول اسٹیج ڈراموں میں دلہن میں لے کر جاؤں گا، سلام کراچی، انداز اپنا اپنا، میری بھی تو عید کرا دے، نئی امی پرانا ابا، یہ ہے نیا تماشا، یہ ہے نیا زمانہ، یس سر عید نو سر عید، عید تیرے نام، صمد بونڈ 007، لاہور سے لندن، انگور کھٹے ہیں، پٹرول پمپ، لوٹ سیل، ہاف پلیٹ، عمر شریف ان جنگل، چوہدری پلازہ وغیرہ شامل ہیں۔

اعزازات
عمر شریف کی خدمات کے عوض انہیں نگار ایوارڈ اور تمغہ امتیاز سمیت کئی اعزازات سے نوازا گیا۔

بیماری و علاج
عمر شریف کو پاکستان سے علاج کی غرض سے 28 ستمبر 2021ء کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے امریکا روانہ کیا گیا تھا تاہم طویل سفر اور تھکاوٹ کے باعث انہیں جرمنی کے اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں انہیں نمونیہ ہونے اور ائیر ایمبولینس میں فنی خرابی کے باعث اداکار کا جرمنی میں وقفہ طویل ہو گیا۔

امریکا میں موجود اداکار عمر شریف کے معالج ڈاکٹر طارق شہاب نے بتایا تھا کہ جرمنی میں اداکار کے ڈائیلیسز کے بعد ڈاکٹرز کی ہدایات کی روشنی میں انہیں امریکا منتقل کیا جانا تھا۔

وفات
10 ستمبر 2021ء کو پاکستانی ٹیلی ویژن کے میزبان اور نیوز اینکر وسیم بادامی نے شریف کی ایک ویڈیو انسٹاگرام پر پوسٹ کی جہاں انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے درخواست کی کہ وہ ان کے لیے بیرون ملک کینسر کے علاج کی سہولت فراہم کریں۔ویڈیو سامنے آنے کے فورا بعد، بھارتی گلوکار دلیر مہندی نے بھی وزیراعظم عمران خان سے شریف کے فوری علاج کی اپیل کی۔11 ستمبر 2021ء کو حکومت نے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ اسے علاج کے لیے بیرون ملک بھیجا جائے یا نہیں۔انہیں 16 ستمبر 2021ء کو علاج کے لیے امریکہ کا ویزا دیا اور حکومت سندھ نے ان کے علاج کے لیے 40 ملین روپے بھی منظور کیے۔2 اکتوبر 2021ء کو، وہ جرمنی کے نورنبرگ، کے ایک ہسپتال میں 61 سال کی عمر میں انتقال کر گئے-کراچی میں عبداللّٰہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں تدفین کر دی گئی۔