احمد ظفرؔ یومِ وفات 16؍اگست

*پنجابی اور اردو زبان کے معروف شاعر” احمد ظفرؔ صاحب “ کا یومِ وفات…*

نام *ظفر علی احمد*، قلمی نام *احمد ظفرؔ* اور *ظفرؔ* تخلص تھا۔ *۱۳؍نومبر۱۹۲۶ء* کو *راول پنڈی* میں پیدا ہوئے۔ملازمت کے سلسلے میں راول پنڈی میں مقیم تھے۔ *۱۶؍اگست ۲۰۰۱ء* کو *گوجرانوالہ* میں انتقال کرگئے۔ یہ پنجابی میں بھی شاعری کرتے تھے۔ ا نکی تصانیف کے نام یہ ہیں:
*حسنِ خزاں، دلِ دو نیم* (شعری مجموعے)، *وابستہ، لامحدود، صفات* (حمدونعت)۔
*بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:194*

🌹✨ *پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ*

💐 *معروف شاعر احمد ظفرؔ کے یومِ وفات پر منتخب اشعار بطورِ خراجِ عقیدت…* 💐

یوں زمانے میں مرا جسم بکھر جائے گا
مرے انجام سے ہر پھول نکھر جائے گا

زندگی کیا ہے کئی بار یہ سوچا میں نے
خواب سے پہلے کسی خواب کا منظر ہوگا

شعر کہنے کا سلیقہ ہے یہی احمد ظفرؔ
شاعروں نے بات سمجھی بھی ہے سمجھائی بھی ہے

اسباب تو پیدا بھی ہوئے تھے مگر اب کے
اس شوخ سے ملنا مری قسمت میں نہیں تھا

زہر کو مے نہ کہوں مے کو گوارا نہ کہوں
روشنی مانگ کے میں خود کو ستارہ نہ کہوں

ترس رہا ہوں قرار دل و نظر کے لئے
سکوتِ شب میں دعا جس طرح سحر کے لئے

اک تصور تو ہے تصویر نہیں
خواب ہے خواب کی تعبیر نہیں

دیرینہ خواہشوں سے سجایا گیا مجھے
مقتل میں کس فریب سے لایا گیا مجھے

میں خاک راہِ گزر ہوں کہ مسندِ گل ہوں
اک اضطرابِ مسلسل ہے عمر بھر کے لئے

جب تک جنوں جنوں ہے غم آگہی بھی ہے
یعنی اسیرِ نغمہ مری بے خودی بھی ہے

تقدیر میں شب لکھی گئی تھی
کہنے کو یہ زلف مشکبو ہے

دن ہوا کٹ کر گرا میں روشنی کی دھار سے
خلق نے دیکھے لہو میں رات کے انوار سے

اور کیا میرے لیے عرصۂ محشر ہوگا
میں شجر ہوں گا ترے ہاتھ میں پتھر ہوگا

میں مکیں ہوں نہ مکاں شہر محبت کا ظفرؔ
دل مسافر نہ کسی غیر کے گھر جائے گا

کیا پتا کس جرم کی کس کو سزا دیتا ہوں میں
رنگ سا اک باندھتا ہوں پھر بھلا دیتا ہوں میں

لغزش ہوئی کچھ مجھ سے بھی طغیانِ طلب میں
کچھ وہ بھی ظفرؔ اپنی طبیعت میں نہیں تھا

●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●

🔳 *احمد ظفرؔ*🔳

*انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ*