شکاری جم کاربٹ وفات 19 اپریل

ایڈورڈ جیمز جم کاربٹ (پیدائش 25 مئی 1875، نینی تال، انڈیا، وفات 19 اپریل 1955، نیاری، کینیا) ایک برطانوی شکاری اور فطرت پسند تھے جو متحدہ ہندوستان میں آدم خور شیروں اور تیندوؤں کو ہلاک کرنے کی وجہ سے مشہور ہیں۔
جم کاربٹ کو برطانوی ہندوستانی فوج میں کرنل کا عہدہ دیا گیا تھا اور انہوں نے بنگال اور شمال مغربی ریلوے کے لیے بھی کام کیا تھا۔ تاہم انہیں متعدد بار صوبجات متحدہ (اب یہ اترپردیش اور اترکھنڈ کی ریاستیں ہیں) کی حکومت نے گڑھوال اور کماؤں کے علاقے میں موجود آدم خور شیروں اور تیندوؤں کی ہلاکت کے لیے بلایا تھا۔ چونکہ ہندوستانیوں کو بندوق رکھنے کی اجازت نہ تھی اس لیے وہ خود ایسے آدم خور جانوروں کو نہیں مار پاتے تھے۔ جم کاربٹ نے بہت سارے ایسے آدم خور ہلاک کیے جو کسی اور کے ہاتھوں نہ مارے جا سکے تھے۔ 1907 سے 1938 کے دوران میں جم کاربٹ نے چمپاوت کی آدم خور شیرنی، ردر پریاگ کا آدم خور تیندوا، چوگڑھ کی آدم خور شیرنیاں اور پانار کا آدم خور تیندوا ہلاک کیے۔ ان جانوروں نے مجموعی طور پر ایک ہزار سے زیادہ انسان ہلاک کیے تھے۔ ان جانوروں کی کامیاب ہلاکت سے جم کاربٹ کو کماؤں کے علاقے میں بے پناہ شہرت اور عزت ملی۔ بہت سارے لوگ انہیں سادھو کہتے تھے۔
جم کاربٹ کو جنگلی حیات کی تصاویر بنانے کا جنون کی حد تک شوق تھا اور ریٹائر ہونے کے بعد انہوں نے کماؤں کے آدم خور، جنگل کہانی اور اپنے تجربات اور مشاہدات پر مبنی کئی کتب تحریر کیں۔ ان کتب کو تنقیدی اور کاروباری دونوں حوالوں سے بے حد کامیابی ملی۔ جم کاربٹ نے ہندوستان کی جنگلی حیات کو بچانے کی ضرورت پر بہت زور دیا۔ 1957 میں ان کے اعزاز میں بھارت میں کماؤں کے علاقے میں دی کاربٹ نیشنل پارک بنایا گیا ہے۔