معین اختر وفات 22 اپریل

معین اختر پاکستان ٹیلیوژن، اسٹیج اور فلم کے ایک مزاحیہ اداکار اور میزبان ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بطور فلم ہدایت کار، پروڈیوسر، گلوکار اور مصنف کام کر چکے ہیں۔
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سے تعلق رکھنے والے معین اختر نے پاکستان ٹیلی ویژن پر اپنے کام کا آغاز 6 ستمبر، 1966ء کو پاکستان کے پہلے یوم دفاع کی تقاریب کے لیے کیے گئے پروگرام سے کیا۔ جس کے بعد انہوں نے کئی ٹی وی ڈراموں، اسٹیج شوز میں کام کرنے کے بعد انور مقصود اور بشرہ انصاری کے ساتھ ٹیم بنا کر کئی معیاری پروگرام پیش کیے۔

نقالی کی صلاحیت کو اداکاری کا سب سے پہلا مرحلہ سمجھا جاتا ہے لیکن یہ اداکاری کی معراج نہیں ہے۔ یہ سبق معین اختر نے اپنے کیرئر کی ابتدا ہی میں سیکھ لیا تھا۔ چنانچہ نقالی کے فن میں ید طولٰی حاصل کرنے کے باوجود اس نے خود کو اس مہارت تک محدود نہیں رکھا بلکہ اس سے ایک قدم آگے جا کر اداکاری کے تخلیقی جوہر تک رسائی حاصل کی۔

انتقال
مورخہ 22 اپریل 2011ء کو دل کا دورہ پڑنے سے کراچی میں انتقال کر گئے ۔

کا رہائے نمایاں
انہوں نے کئی زبانوں میں مزاحیہ اداکاری کی ہے جن میں انگریزی، سندھی، پنجابی، میمن، پشتو، گجراتی اور بنگالی کے علاوہ کئی دیگر زبانیں شامل ہیں اور اردو میں انکا کام انکو بچے بڑے، ہر عمر کے لوگوں میں یکساں مقبول بناتا ہے۔ وہ اداکار لہری سے متاثر تھے ۔
ان کے ٹی وی ڈراموں اور پروگراموں کو گننا محال ہے
انہیں ان کے کام کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے تمغا حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز سے نوازہ گیا ہے۔
تاثرات
معین اختر نے اگرچہ کئی بار بھارت جا کر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور اگر پاکستان اور بھارت کے تعلقات اچھے ہوتے تو شاید بمبئی اسٹیج کی دنیا بھی معین اختر کے سِحر سے نہ بچ سکتی لیکن بھارتی فنکاروں پر دھاک بٹھانے کے لیے معین اختر کو دوبئی کا راستہ مل گیا۔ جس کے ذریعے انہوں نے وہاں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا ۔ معین اختر نے مشرق وسطٰی میں کئی بار شو منعقد کیے اور برِصغیر کے سب سے بڑے ادا کار دلیپ کمار تک کو اپنا فین بنا لیا۔ دلیپ کمار نے فاطمید فاؤنڈیشن کے لیے جب بھی بین الاقوامی شو منعقد کیے، میزبان کے طور پر معین اختر کو مدعو کیا اور معین اختر نے کسی معاوضے کی پروا کیے بغیر خون کے عطیات جمع کرنے والی اس انجمن کا خیراتی کام پوری دلجمعی سے کیا ۔ انڈيا میں اک شو میں رضا مراد نے معین اختر کے کام کو ان الفاظ میں سراہا کہ معین اختر اسٹیج کی دنیا میں ایسے ہی ہے جیسے عمران خان اور سنیل گواسکر کرکٹ کی دنیا میں اور دلیپ کمار فلم کی دنیا میں ۔