ابن انشا وفات جنوری 11

شاعر، مزاح نگار، اصلی نام شیر محمد خان تھا اور تخلص انشاء۔ آپ 15 جون 1927ء کو جالندھر کے ایک نواحی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ 1946ء میں جامعہ پنجاب سے بی اے اور 1953ء میں کراچی یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ 1962ء میں نیشنل بک کونسل کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔ ٹوکیو بک ڈولپمنٹ پروگرام کے وائس چیئرمین اور ایشین کو پبلی کیشن پروگرام ٹوکیو کی مرکزی مجلس ادارت کے رکن تھے۔ روزنامہ جنگ کراچی اور روزنامہ امروز لاہورکے ہفت روزہ ایڈیشنوں اور ہفت روزہ اخبار جہاں میں ہلکے فکاہیہ کالم لکھتے تھے۔ دو شعری مجموعے، چاند نگر اور اس بستی کے کوچے میں 1976ء شائع ہوچکے ہیں۔ 1960ء میں چینی نظموں کا منظوم اردو ترجمہ (چینی نظمیں) شائع ہوا۔
کتابیات
شاعری
اس بستی کے اک کوچے میں
چاند نگر
دلِ وحشی
بلو کا بستہ (بچوں کے لیے نظمیں)
سفر نامے
ابن انشاء نے یونیسکو کے مشیر کی حیثیت سے متعدد یورپی و ایشیائی ممالک کا دورہ کیا تھا۔ جن کا احوال اپنے سفر ناموں میں اپنے مخصوص طنزیہ و فکاہیہ انداز میں تحریر کیا۔ اُن کے سفرنامے درج ذیل ہیں۔

آوارہ گرد کی ڈائری
دنیا گول ہے
ابن بطوطہ کے تعاقب میں
چلتے ہو تو چین کو چلئے
نگری نگری پھرا مسافر
مضامین
آپ سے کیا پردہ
خمار گندم
اردو کی آخری کتاب
مکتوبات
خط انشا جی کے
تراجم
اندھا کنواں
انتقال
آپ کا انتقال 11 جنوری 1978ء کو لندن میں ہوا۔

Leave a Reply